Thursday, September 29, 2022

 

ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا   اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جس نے میرے کسی ولی سے دشمنی کی اسے میری طرف سے اعلان جنگ ہے اور میرا بندہ جن جن عبادتوں سے میرا قرب حاصل کرتا ہے اور کوئی عبادت مجھ کو اس سے زیادہ پسند نہیں ہے جو میں نے اس پر فرض کی ہے  (یعنی فرائض مجھ کو بہت پسند ہیں جیسے نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ  )  اور میرا بندہ فرض ادا کرنے کے بعد نفل عبادتیں کر کے مجھ سے اتنا نزدیک ہوجاتا ہے کہ میں اس سے محبت کرنے لگ جاتا ہوں۔ پھر جب میں اس سے محبت کرنے لگ جاتا ہوں تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے، اس کی آنکھ بن جاتا ہوں جس سے وہ دیکھتا ہے، اس کا ہاتھ بن جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے، اس کا پاؤں بن جاتا ہوں جس سے وہ چلتا ہے اور اگر وہ مجھ سے مانگتا ہے تو میں اسے دیتا ہوں اگر وہ کسی دشمن یا شیطان سے میری پناہ مانگتا ہے تو میں اسے محفوظ رکھتا ہوں اور میں جو کام کرنا چاہتا ہوں اس میں مجھے اتنا تردد نہیں ہوتا جتنا کہ مجھے اپنے مومن بندے کی جان نکالنے میں ہوتا ہے۔ وہ تو موت کو بوجہ تکلیف جسمانی کے پسند نہیں کرتا اور مجھ کو بھی اسے تکلیف دینا برا لگتا ہے

(بخاری شریف:6502)

کچھ اللہ کے کمزور بندے ہوتے ہیں جنہیں اللہ سے محبّت کا دعویٰ ہوتا ہے. جو اپنے ہر معاملے میں اللہ پر بھروسہ کرتے ہیں جب ان کو کوئی مسئلہ در پیش ہوتا ہے اللہ سے مدد مانگتے ہیں... پھر شائد اللہ کو بھی ان  سے محبّت ہو جاتی ہے تبھی تو  اللہ ان کو بچا لیتا ہے  ہر اسے گڑھے میں گرنے  جہاں ان کے لئے  صرف ذلّت ہوتی ہے،منافقت ہوتی ہے، دھوکہ ہوتا اور رسوائی ہوتی ہے... اے اللہ! ہم زندگی اور موت کے فتنے سے تیری پناہ چاہتے ہیں ہمیں ایسے موت دینا کہ قدم تیرے راستے پر ہوں، دل تیری ہی جانب ہو ..اور سر تیرے حضور جھکا ہو.. آمین

No comments: