Thursday, October 31, 2024

خواب مرتے نہیں

خواب مرتے نہیں
خواب دل ہیں نہ آنکھیں نہ سانسیں کہ جو
ریزہ ریزہ ہوئے تو بکھر جائیں گے
جسم کی موت سے یہ بھی مر جائیں گے

خواب مرتے نہیں

خواب تو روشنی ہیں
نوا ہیں
ہوا ہیں
جو کالے پہاڑوں سے رکتے نہیں
ظُلم کے دوزخوں سے بھی پُھکتے نہیں

روشنی اور نوا اور ہوا کے علم
مقتلوں میں پہنچ کر بھی جُھکتے نہیں

خواب تو حرف ہیں
خواب تو نُور ہیں
خواب سُقراط ہیں
خواب منصور ہیں

احمد فراز



Sunday, October 13, 2024

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ


لِّـكُلِّ نَبَاٍ مُّسۡتَقَرٌّ‌ وَّسَوۡفَ تَعۡلَمُوۡنَ 

ہر خبر کے ظہور کا ایک وقت مقرر ہے اور عنقریب آپ کو سب کچھ معلوم ہوجائے گا۔ 

(سورہ الانعام:67) 

  اس کی ایک مثال یہ واقعہ ہے کہ انصار کے قبیلہ اوس کے سردار سعد بن معاذ جنگ بدر سے پہلے عمرہ کی نیت سے مکہ آئے اور اپنے حلیف دوست امیہ بن خلف کے پاس ٹھہرے اور اس سے اپنے ارادہ کا اظہار کیا۔ اس وقت ابو جہل رئیس مکہ نے یہ پابندی لگا رکھی تھی کہ کوئی مسلمان کعبہ میں داخل ہونے اور طواف نہ کرنے پائے۔ امیہ بن خلف رواداری کی وجہ سے سیدنا سعد کو کعبہ لے گیا وہ طواف کر ہی رہے تھے کہ ابو جہل نے دیکھ لیا تو سیدنا سعد پر برس پڑا۔ سیدنا سعد نے کڑک کر جواب دیا کہ اگر تم مجھے روکو گے تو میں تمہارے تجارتی قافلہ کی راہ روک کر تمہارا ناک میں دم کر دوں گا۔ امیہ سیدنا سعد سے مخاطب ہو کر کہنے لگا کہ ابو جہل سے آرام سے بات کرو۔ یہ مکہ کا سردار ہے۔

 سیدنا سعد کہنے لگے تم ابو جہل کی اتنی طرف داری نہ کرو۔ میں نے رسول اللہ سے سنا ہے کہ تم ان کے اصحاب کے ہاتھوں قتل ہو گے۔ 

امیہ نے پوچھا کیا یہاں مکہ میں ؟

 سیدنا سعد نے فرمایا۔ میں یہ نہیں جانتا۔

 پھر کہنے لگے کہ تمہارے قتل کا سبب یہی ابو جہل بنے گا۔ (بخاری۔ کتاب المناقب۔ باب علامات النبوۃ فی الاسلام)

 یہ ایک خبر تھی اور اس خبر کے ظہور کا وقت جنگ بدر تھا۔ اس جنگ میں ابو جہل امیہ بن خلف کو سخت مجبور کر کے لے گیا۔ جہاں یہ دونوں انتہائی ذلت کے ساتھ قتل ہوئے۔ ایسے ہی وحی سے معلوم شدہ ہر خبر اور انسان کی زندگی اور تقدیر میں ہر خبر  کے ظہور کا ایک وقت مقرر ہوتا ہے اور جب وہ وقت آجاتا ہے تو اس کا ظہور ہو کے رہتا ہے اور یہی مستقر کا مطلب ہے۔




Thursday, September 12, 2024

 

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ


کہہ د یجئے اے میرے بندو ! جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے تم اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہوجاؤ، بالیقین اللہ تعالیٰ سارے گناہوں کو بخش دیتا ہے، واقعی وہ بڑی، بخشش بڑی رحمت والا ہے 


 تم  اپنے پروردگار کی طرف لوٹ آؤ اور اس کی فرماں برداری کئے جاؤ اس سے قبل کہ تمہارے پاس عذاب آجائے اور پھر تمہاری مدد نہ کی جائے۔  


اور پیروی کرو اس سب سےاچھی چیز کی جو تمہاری طرف نازل کی گئی ہے۔ اس سے پہلے کہ تم پر اچانک عذاب آجائے اور تمہیں اطلاع بھی نہ ہو۔ 

 (ایسا نہ ہو کہ) کوئی شخص کہے ہائے افسوس، اس بات پر کہ میں نے اللہ تعالیٰ کے حق میں کوتاہی کی بلکہ میں تو مذاق اڑانے والوں میں رہا۔

  یا کہے کہ اگر اللہ مجھے ہدایت کرتا تو میں بھی پارسا لوگوں میں ہوتا ۔ 

یا عذاب کو دیکھ کر کہے کاش ! کہ کسی طرح میرا لوٹ جانا ہوجاتا تو میں بھی نیکوکاروں میں ہوجاتا۔ 

 ہاں (ہاں) بیشک تیرے پاس میری آیتیں پہنچ چکی تھیں جنہیں تو نے جھٹلایا اور غرور تکبر کیا اور تو تھا ہی کافروں میں ۔ 


 اور جن لوگوں نے اللہ پر جھوٹ باندھا ہے تو آپ دیکھیں گے کہ قیامت کے دن ان کے چہرے سیاہ ہوگئے ہوں گے کیا تکبر کرنے والوں کا ٹھکانا جہنم نہیں۔ ؟!

 اور جن لوگوں نے پرہیزگاری کی انہیں اللہ تعالیٰ ان کی کامیابی کے ساتھ بچا لے گا انہیں کوئی دکھ چھو بھی نہ سکے گا اور نہ وہ کسی طرح غمگین ہو نگے ۔ 

 اللہ ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے اور وہی ہر چیز پر نگہبان ہے۔ 

آسمانوں اور زمین کی کنجیوں کا مالک وہی ہے۔ جن میں لوگوں نے اللہ کی آیتوں کا انکار کیا وہی خسارہ پانے والے ہیں ۔

 آپ کہہ دیجئے اے جاہلو ! کیا تم مجھ سے اللہ کے سوا اوروں کی عبادت کو کہتے ہو ۔ 

 یقیناً تیری طرف بھی اور تجھ سے پہلے (کے تمام نبیوں) کی طرف بھی وحی کی گئی ہے کہ اگر تو نے شرک کیا تو بلاشبہ تیرا عمل ضائع ہوجائے گا اور بالیقین تو زیاں کاروں میں سے ہوجائے گا 

 بلکہ اللہ ہی کی عبادت کر اور شکر کرنے والوں میں سے ہوجا۔ 

 اور ان لوگوں نے جیسی قدر اللہ تعالیٰ کی کرنی چاہیے تھی نہیں کی ساری زمین قیامت کے دن اس کی مٹھی میں ہوگی اور تمام آسمان اس کے داہنے ہاتھ میں لپیٹے ہوئے ہوں گے وہ پاک اور برتر ہے ہر اس چیز سے جسے لوگ اس کا شریک بنائیں۔ 


 اور صور پھونک دیا جائے گا پس آسمانوں اور زمین والے سب بےہوش ہو کر گرپڑیں گے مگر جسے اللہ چاہے پھر دوبارہ صور پھونکا جائے گا پس وہ ایک دم کھڑے ہو کر دیکھنے لگ جائیں گے 


(سورہ الزمر:,68-53) 

Friday, September 06, 2024

کاہن شیطان کا ساتھی ہے۔

 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:


 "جو شخص کسی کاہن کے پاس جا کر اس سے کسی گم شدہ چیز کے بارے میں دریافت کرے تو اس شخص کی چالیس روز تک نماز قبول نہیں ہوتی۔‘‘ 


   (مشکوۃ المصابیح:4595) 


رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا:


  جو کسی کاہن کے پاس آئے پھر جو وہ کہے اس کی تصدیق کرے، یا حائضہ عورت کے پاس آئے یا اپنی عورت کے پاس اس کے دُبر میں آئے تو وہ ان چیزوں سے بری ہوگیا جو محمد  ﷺ  پر نازل کی گئیں ہیں ۔  


(ابو داؤد:3904) 


 

Thursday, September 05, 2024

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ


وَلَـقَدۡ اُوۡحِىَ اِلَيۡكَ وَاِلَى الَّذِيۡنَ مِنۡ قَبۡلِكَ‌ۚ لَئِنۡ اَشۡرَكۡتَ لَيَحۡبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُوۡنَنَّ مِنَ الۡخٰسِرِيۡنَ‏ 


(سورہ الزمر:65) 


اور بے شک ہم نے تیری طرف اور  جو تم سے قبل گزرے ہیں ان کی طرف وحی کی کہ اگر تم نے شرک کیا تو تمہارے تمام اعمال ضائع ہو جائیں گے اور تم خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہو جاؤ گے۔ 

 

 اگر قیامت کے دن رشتے داریاں کام آتیں تو نوح و لوط علیہ السلام کی بیویاں

 آسیہ کے شوہر فرعون ، حضرت نوح علیہ السلام کے بیٹے  ، حضرت ابراہیم علیہ السلام کے والد ، نبی کریم ﷺ کے والدین  اور مشرک چچاؤں کو قرآن میں جہنم کی بشارت ہر گز نہ ملتی۔ 

عمل کیجئے اس سے پہلے کہ وہ دن آئے جس دن صرف شرک و ریا سے پاک خالص عمل قبول کئے جائیں گے ۔ جس دن دنیا کی ساری دولت بھی آپ کو اللہ کے عذاب سے نہیں بچا سکتی جس دن کی تجارت نیکی اور بدی کی صورت میں ہو گی۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ اس دن کے خسارے سے مومنین  کی حفاظت فرمائے۔ آمین


Monday, February 05, 2024

 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا


 بیشک ابلیس اپنا تخت پانی پر رکھتا ہے پھر وہ اپنے لشکروں کو بھیجتا ہے پس اس کے نزدیک مرتبے کے اعتبار سے وہی مقرب ہوتا ہے جو فتنہ ڈالنے میں ان سے بڑا ہو۔ 


ان میں سے ایک آتا ہے  ۔ اور کہتا ہے کہ میں نے اس اس طرح کیا تو شیطان کہتا ہے تو نے کوئی (بڑا کام) سر انجام نہیں دیا۔ 


پھر ان میں سے ایک  آتا ہے اور کہتا ہے کہ میں نے (فلاں آدمی) کو اس وقت تک نہیں چھوڑا جب تک اس کے اور اس کی بیوی کے درمیان جدائی نہ ڈلوا دی  ۔


شیطان اسے اپنے قریب کر کے کہتا ہے ہاں! تو ہے (جس نے بڑا کام کیا ہے) اعمش نے کہا میرا خیال ہے کہ انہوں نے کہا وہ اسے اپنے سے چمٹا لیتا ہے۔


(صحیح مسلم:7106

Thursday, September 07, 2023

اسلام میں حیا اور وفا کا تصور

 یہ انسان کی فطرت ہے کہ اس کی طبیعت گناہ کی طرف جلد مائل ہو جاتی ہے۔ انسان کو فطرتا آذاد پیدا کیا گیا ہے۔ سو وہ کسی کے تسلط میں بھی نہیں رہنا چاہتا تو ایسی صورت میں کیسے ایک پر امن معاشرے کی تشکیل ہو گی اور اس میں نافذ کئے جانے والے قوانین کون مرتب کرے گا؟ اور ان کا نفاذ کون کرے گا۔ ؟ 

دنیا کا نظام چلانے کے لئے قانون وہی ہستی مرتب کر سکتی ہے جس نے دنیا بنائی ہے۔۔جو یہ جانتا ہے کہ کیا چیز آپ کی ذہنی و جسمانی صحت ،اور معاشرے کے لئے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ جو جزا اور سزا کا مکمل مالک ہو۔  سب اسی کی اطاعت کرتے ہوں۔ اور اسی کے حکم کے پابند ہوں۔ 

اور زمین پر اس کے ماننے والے بندے اس قانون کا نفاذ کریں گے۔ سو اگر اسلامی قانون نہ بھی ہو تو بھی  ہر شخص اس ہستی کے اختیار اور غضب  کے خوف سے اپنا احتساب خود کر سکے۔۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اسلام میں مرد و عورت دونوں کے لئے حیا اور وفا کا تصور موجود ہے۔ دونوں کو  اللہ تعالی اپنے قانون کا پابند کرتے ہیں تاکہ دونوں میں سے کوئی بھی ایک دوسرے پر غلبہ پانے کی کوشش نہ کرے۔ اور نہ ایک دوسرے کی حقوق غصب کر سکے۔ 

اللہ تعالی نے مرد و عورت میں فطری کشش رکھی ہے۔ اور انسان کی فطری ضرورتوں کو  پورا کرنے کے لئے نکاح کا حلال راستہ بھی رکھا ہے۔ نکاح کیسے کرنا ہے اس کا طریقہ بھی بتا دیا۔

 اب بات آتی ہے کہ نکاح کے بعد پاکدامنی کیسے برقرار رکھنی ہے؟ 

سب سے پہلے تو اس میں مرد و عورت دونوں کو نظر جھکانے کا حکم ہے۔ 

عورتوں کو اپنے سنگھار نا محرم مردوں سے چھپانے کا حکم دیا تاکہ نہ مرد ان کہ طرف مائل ہوں اور ان کا پردے اور حیا کا حکم دیا تاکہ وہ بھی مردوں کی طرف مائل  نہ ہوں۔ 

اس کے بعد اللہ تعالی نے مردوں اور عورتوں کی ایک دوسرے تک غیر ضروری رسائی کو حرام کر دیا تاکہ فتنے کا دروازہ بند رہے۔

پھر مردوں کو چار شادیوں کی اجازت دی۔ اگر وہ انصاف کر سکتا ہے تو۔۔ یعنی  جذباتی، جسمانی اور مالی طور پر  اگر عورت کا بوجھ اٹھانے کے قابل ہے تو ایک سے زائد شادیاں کر سکتا ہے۔ 

جب مرد نکاح کے رشتے میں بندھا ہوتا ہے تو وہ اسکی وفاداری یہ ہے کہ کسی اور عورت کو نظر اٹھا کر نہ دیکھے، نہ جذباتی جسمانی اور ذہنی طور پر کسی اور کی طرف متوجہ ہو۔ اور نہ ہی کسی سے زبانی کلامی روابط رکھے۔ اگر مزید نکاح کا ارادہ  رکھتا ہے تو اپنی پسند کے مطابق کسی شخص کو متعین کر دے کہ ایسی لڑکی سے شادی کا خواہشمند ہوں سو وہ اس کے لئے تلاش دے۔۔ اور نکاح سے پہلے اس  عورت کے محرم کی موجودگی میں اسے ایک نظر دیکھ لے۔ 

نیا رشتہ  کرتے وقت اپنے بارے میں ہر ضروری معلومات دے۔ کوئی بھی رشتہ کرتے وقت کسی قسم کی معلومات چھپانا اور اگلے کو دھوکہ دینا خیانت ہے۔ 

 آپ  ﷺ  نے فرمایا کہ بدگمانی سے بچتے رہو کیونکہ بدگمانی سب سے جھوٹی بات ہے  (اور لوگوں کے رازوں کی)  کھود کرید نہ کیا کرو اور نہ  (لوگوں کی نجی گفتگووں کو)  کان لگا کر سنو، آپس میں دشمنی نہ پیدا کرو بلکہ بھائی بھائی بن کر رہو۔   

 اور کوئی شخص اپنے بھائی کے پیغام پر پیغام نہ بھیجے یہاں تک کہ وہ نکاح کرے یا چھوڑ دے۔

(صحیح بخاری:5143) 

یہ اسلام ہے کہ ایک شخص نے اگر کہیں نکاح کا پیغام بھیجا ہے تو جب تک رشتے کا کوئی منطقی انجام نہ ہو جائے کوئی دوسرا شخص اپنا رشتہ نہ بھیجے۔ 

اور  اسی طرح نہ ہی یہ مناسب ہے کہ ایک جگہ آپ کے رشتے کی بات منطقی انجام کو نہ پہنچی ہو اور آپ دوسری جگہ بھی رشتے کی بات چلا دیں۔ نہ ایک کو پوری معلومات دیں نہ دوسرے کو۔۔ یہ نہ دین ہے ، نہ مصلحت، بلکہ کھلا دھوکہ ہے۔۔ 

عورت کے لئے وفاداری یہ ہے کہ جب وہ ایک شخص سے نکاح کر لیتی ہے۔ تو جب تک اس کے نکاح میں ہے۔ اپنی عزت، اس کے بچوں اور اس کے مال کے بارے میں اللہ کو جواب دہ ہے۔ نکاح کے دوران کسی اور مرد سے دل لگی کے مراسم رکھنا اور نکاح کے دوران کسی اور کو پسند کرکے اپنے پہلے شوہر کو چھوڑنا بھی سخت خیانت ہے۔ 

اگر عورت  اپنے شوہر کے ساتھ وفادار نہیں رہ سکتی تو بہتر ہے کہ طلاق لے کر عدت گزارے اور کسی نئے آدمی سے نکاح کر لے۔ 

مگر اللہ کے لئے نہ تو اللہ کے قانون کو پامال کریں اور نہ ان سے مذاق کریں۔۔ 

اگر آپ نے دنیا کے معیار پر کسی سے روابط بڑھاۓ ہیں تو اس پر اللہ کا قانون کیسے نافذ کریں گے؟ اور صرف آپ کی پسند ہی نہیں آپ بھی اللہ کے قانون کے پابند ہیں۔ اللہ نے تو کسی نامحرم سے تعلقات رکھنے کی اجازت ہی نہیں دی تھی۔ 

آپ نے اپنی پسند کو اللہ کی پسند میں نہیں ڈھالنا ۔ اللہ کی پسند میں اپنے آپ کو ڈھالنا ہے۔۔۔ اللہ انسانوں کا پابند نہیں ہے۔ مگر ہر انسان طوہا یا کرھا اللہ کے قانون کاپابند ہے۔سو جب بھی فیصلہ کرنا ہو اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کے مطابق کیجۓ۔۔ تاکہ اللہ کے ۔ غضب سے بچ سکیں

 اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہماری اصلاح فرما دے۔ آمین۔۔ 



Saturday, July 08, 2023

وَّالۡمُحۡصَنٰتُ مِنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا مَلَـكَتۡ اَيۡمَانُكُمۡ‌ۚ كِتٰبَ اللّٰهِ عَلَيۡكُمۡ‌ۚ وَاُحِلَّ لَـكُمۡ مَّا وَرَآءَ ذٰ لِكُمۡ اَنۡ تَبۡتَـغُوۡا بِاَمۡوَالِكُمۡ مُّحۡصِنِيۡنَ غَيۡرَ مُسَافِحِيۡنَ‌)

النساء:(24)) 

اور تم پر شوہر  والی عورتیں حرام کی گئی ہیں سوائے ان کے جو جنگ میں قید ہو کر تمہارے پاس آئیں یہ اللہ نے تم پر فرض کیا ہے اور اس کے علاوہ باقی عورتیں تم پر حلال ہیں  جن کو  تم اپنے مال خرچ کر کے  نکاح کے لئے حاصل کرو.. نہ کہ کھلم کھلا بدکاری کے لئے

اللہ کا مال اللہ کی رضا کے لئے اللہ کی راہ میں یا اللہ کی حلال کردہ چیزوں پر  خرچ کریں..

اللہ تعالیٰ اس آیت میں مومنین کو برے تعلقات کے لئے مال خرچ کرنے سے منع کر رہے ہیں اور حکم دے رہے ہیں کہ مال خرچ کر نا ہے تو عورتوں سے نکاح کر کے مہر کی صورت میں مال خرچ کرو اور عورتوں سے فائدہ اٹھاؤ.. بدکاری کے لئےاپنا مال مت خرچ کرو.


 وَالۡمُحۡصَنٰتُ مِنَ الۡمُؤۡمِنٰتِ وَالۡمُحۡصَنٰتُ مِنَ الَّذِيۡنَ اُوۡتُوا الۡـكِتٰبَ مِنۡ قَبۡلِكُمۡ اِذَاۤ اٰتَيۡتُمُوۡهُنَّ اُجُوۡرَهُنَّ مُحۡصِنِيۡنَ غَيۡرَ مُسَافِحِيۡنَ وَلَا مُتَّخِذِىۡۤ اَخۡدَانٍ‌ؕ وَمَنۡ يَّكۡفُرۡ بِالۡاِيۡمَانِ فَقَدۡ حَبِطَ عَمَلُهٗ وَهُوَ فِى الۡاٰخِرَةِ مِنَ الۡخٰسِرِيۡنَ

اور حلال کی گئیں تم پر پاکدامن عورتیں ایمان والوں میں سے، اور پاکدامن عورتیں اہلِ کتاب میں سے جب تم اپنا مال خرچ کرکے ان کو پاکدامنی (نکاح)  کے لئے حاصل کرو نہ کہ  بدکاری کے لئے اور نہ چوری چھپے آشنائی کے لئے اور جو کوئی ایمان  کے ساتھ کفر کرے گا  تو اس کے اعمال ضائع ہو جائیں گے اور وہ آخرت میں  خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہو جائے گا.. 

(المائدہ:5) 

اللہ تعالیٰ اس آیت میں پاکدامن عورتوں سے نکاح کرنے کا حکم دے رہے ہیں. چاہے وہ مومنین میں سے ہوں یا اہلِ کتاب میں سے.. مگر شرط وہی ہے کہ نکاح کی صورت میں اپنا مال خرچ کرنا ہے.. نہ تو کھلم کھلا بدکاری کرنی ہے اور نہ ہی چھپ چھپا کر افیئر چلا سکتے ہیں.. اور نہ ہی ایسی عورتوں پر اپنا مال خرچ کر سکتے ہیں.. اللہ تعالیٰ نے آخر میں فرما دیا کہ ایمان کے ساتھ جو شخص بھی کفر کرے گا اس کے سارے نیک عمل ضائع ہو جائیں گے.. اور وہ آخرت میں ناکام. ہو جائے گا.. اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے.. آمین..


Wednesday, February 22, 2023

اللہ تعالیٰ نے انسان کو کمزور بنایا ہے.. اور انسان ہونے کی حیثیت سے ہم سے بہت سی غلطیاں ہو جاتی ہیں.. اللہ تعالیٰ ہمارا رب ہے بہت مہربان ہے اگر ہم غلطی کرنے کے بعد شرمندہ ہیں اور توبہ کر رہے ہیں تو 

اللہ تعالیٰ ہمارے سب گناہ معاف فرما دیتا ہے.....جیسے جاری رہنے والی نیکیاں ہوتی ہیں.. ویسے جاری رہنے والے گناہ بھی ہوتے ہیں.. ایک گناہ وہ ہے جو آپ خود کرتے ہیں.. جو آپ کے اور اللہ کے درمیان ہوتا ہے.. اس پر کوئی گواہ نہیں ہوتا.. اور ایک گناہ وہ ہے جو آپ سب کے سامنے کرتے ہیں.. اور دوسرے لوگوں کے لئے بھی گناہ کا ذریعہ بنتے ہیں.. ایسا مواد لوگوں سے شیئر کرنا جس کو پڑھ کر لوگوں کے دلوں میں  سفلی جذبات پیدا ہوں چاہے وہ گانے ہوں، شاعری ہو یا کوئی بھی کلپ.. سوچ سمجھ کر یا سوچے سمجھے بغیر اس کو شیئر کر دینا.. کسی کی تعریف میں ایسا غلو کرنا کہ اس کو سب اپنے آگے کیڑے مکوڑے نظر آئیں..کسی کواپنی طرف مائل کرنے کے لئے الفاظ ایسا استعمال کرنا  جو اللہ نے آپ کے لئے حلال ہی نہیں کئے.. کل آپ کے لئے کیسی مصیبت لا سکتا ہے.. کبھی سوچا بھی ہے!؟ ... آپ  کل کو اللہ کے حضور کیسے کھڑے ہوں گے.. بالفرض آپ کی نیکیاں اتنی ذیادہ ہوں کہ گناہوں سے ان کا  پلڑا بھاری بھی ہو جائے اور جنت مل بھی جائے تو سابقون الاولون کے ساتھ تو نہیں ہوں گے..اور جن جن لوگوں کو آپ نے اپنے الفاظ سے لبھایا ہے یا گناہ پر اکسایا ہے ان کے گناہ کا بوجھ بھی آپ ہی سمیٹیں گے.. اللہ کے لئے اللہ کے احکامات کا مذاق مت  اڑائیں.. کیوں دنیا کی خواہش آپ کو اتنا لبھاتی ہے  اور کیوں جنت کی خواہش تمام خواہشات حاوی پر نہیں ہوتی.... آپ کا نامہ اعمال ایک ہی ہے مختلف جگہوں پر مختلف ناموں سے جو بھی مواد آپ نے شیئر کیا ہے وہ آپ کے نامہ اعمال میں ہی جارہا ہے.. ڈریں اس دن سے جب آپ کا نامہ اعمال سب کے سامنے کھولا جائے گا.. آج توبہ کر سکتے ہیں کل پچھتاوے کے علاوہ کچھ بھی ہاتھ آنے والا نہیں ہے..

آج ہی توبہ کریں اور ایسا تمام مواد ڈیلیٹ کر دیں..  اللہ سے ڈر جائیں اور اللہ کے راستے میں آجائیں اللہ ان شاء اللہ آپ کی زندگی کو سکون سے بھر دے گا.. 

Friday, October 21, 2022

Hadith

 Narrated Abdullah ibn Umar (RA) : The Prophet  ﷺ  said: Allah has cursed wine, its drinker, its server, its seller, its buyer, its presser, the one for whom it is pressed, the one who conveys it, and the one to whom it is conveyed.

(Abu Dawood :3674) 

Sunday, October 16, 2022

دعا


ابو امامہ  ؓ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ایک نوجوان نبی  ‌ﷺ ‌کے پاس آیا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! مجھے زنا کی اجازت دیجئے، لوگ اس کی طرف متوجہ ہوئے اور اسے برا بھلا کہنے لگے اور کہنے لگے: چپ ہو جاؤ۔ آپ  ‌ﷺ ‌نے فرمایا: اسے میرے قریب کر دو۔ وہ آدمی آپ ﷺ کے قریب آیا اور بیٹھ گیا۔ آپ  ‌ﷺ ‌نے فرمایا: کیا تم اپنی ماں کے لئے اسے پسند کرتے ہو؟ اس نے کہا: اللہ کی قسم! نہیں۔ اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کرے۔ آپ  ‌ﷺ ‌نے فرمایا: لوگ بھی اپنی ماؤں کے لئے اسے پسند نہیں کرتے۔آپ ﷺ نے فرمایا: کیا تم اپنی بیٹی کے لئے اسے پسند کرتے ہو؟ اس نے کہا: نہیں واللہ! اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کرے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: لوگ بھی اپنی بیٹیوں کے لئے اسے پسند نہیں کرتے۔ پھر فرمایا: کیا تم اپنی بہن کے لئے اسے پسند کرتے ہو؟ اس نے کہا: اللہ کی قسم! نہیں۔ اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کرے۔آپ ﷺ نے فرمایا:لوگ بھی اپنی بہنوں کے لئے اس کام کو پسند نہیں کرتے۔ پھر فرمایا: کیا اپنی پھوپھی کے لئے اس کام کو پسند کرتے ہو؟ اس نے کہا: اللہ کی قسم! نہیں۔ اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کرے۔ آپ ﷺ ‌نے فرمایا: لوگ بھی اپنی پھوپھیوں کے لئے اس کام کو پسند نہیں کرتے۔ کیا تم اپنی خالہ کے لئے اس کام کو پسند کرتے ہو؟ اس نے کہا: اللہ کی قسم! نہیں۔ اللہ مجھے آپ پر قربان کرے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: لوگ بھی اس کام کو اپنی  خالاؤں کے لئے پسند نہیں کرتے۔ آپ 

نے اس  کے سینے پر اپنا ہاتھ رکھا اور فرمایا

  اَللهُمَّ! اغْفِرْ ذَنْبَهُ وَطَهِّرْ قَلْبَهُ وَحَصِّنْ فَرْجَهُ 

اے اللہ اس کے گناہ بخش دے، اس کا دل  پاک کر دے اور اس کی شرمگاہ کی حفاظت فرما۔ 

اس کی بعد وہ نوجوان کسی کی 

طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھتا تھا

الصحيحة رقم (370) مسند أحمد رقم (21185)

Thursday, September 29, 2022

 

ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا   اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جس نے میرے کسی ولی سے دشمنی کی اسے میری طرف سے اعلان جنگ ہے اور میرا بندہ جن جن عبادتوں سے میرا قرب حاصل کرتا ہے اور کوئی عبادت مجھ کو اس سے زیادہ پسند نہیں ہے جو میں نے اس پر فرض کی ہے  (یعنی فرائض مجھ کو بہت پسند ہیں جیسے نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ  )  اور میرا بندہ فرض ادا کرنے کے بعد نفل عبادتیں کر کے مجھ سے اتنا نزدیک ہوجاتا ہے کہ میں اس سے محبت کرنے لگ جاتا ہوں۔ پھر جب میں اس سے محبت کرنے لگ جاتا ہوں تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے، اس کی آنکھ بن جاتا ہوں جس سے وہ دیکھتا ہے، اس کا ہاتھ بن جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے، اس کا پاؤں بن جاتا ہوں جس سے وہ چلتا ہے اور اگر وہ مجھ سے مانگتا ہے تو میں اسے دیتا ہوں اگر وہ کسی دشمن یا شیطان سے میری پناہ مانگتا ہے تو میں اسے محفوظ رکھتا ہوں اور میں جو کام کرنا چاہتا ہوں اس میں مجھے اتنا تردد نہیں ہوتا جتنا کہ مجھے اپنے مومن بندے کی جان نکالنے میں ہوتا ہے۔ وہ تو موت کو بوجہ تکلیف جسمانی کے پسند نہیں کرتا اور مجھ کو بھی اسے تکلیف دینا برا لگتا ہے

(بخاری شریف:6502)

کچھ اللہ کے کمزور بندے ہوتے ہیں جنہیں اللہ سے محبّت کا دعویٰ ہوتا ہے. جو اپنے ہر معاملے میں اللہ پر بھروسہ کرتے ہیں جب ان کو کوئی مسئلہ در پیش ہوتا ہے اللہ سے مدد مانگتے ہیں... پھر شائد اللہ کو بھی ان  سے محبّت ہو جاتی ہے تبھی تو  اللہ ان کو بچا لیتا ہے  ہر اسے گڑھے میں گرنے  جہاں ان کے لئے  صرف ذلّت ہوتی ہے،منافقت ہوتی ہے، دھوکہ ہوتا اور رسوائی ہوتی ہے... اے اللہ! ہم زندگی اور موت کے فتنے سے تیری پناہ چاہتے ہیں ہمیں ایسے موت دینا کہ قدم تیرے راستے پر ہوں، دل تیری ہی جانب ہو ..اور سر تیرے حضور جھکا ہو.. آمین

Saturday, September 24, 2022

Na qadray shohar

 Dekha gaya hai k akser khawateen aj kal shohron ki naqadri ki shikayat kerti nazer ati hain...

To mujhe ye kehna hai k

Agar ap ka shohar ap k aur bachon k liye halal rizq kama ker la raha hai..

Is maadi daur mai kisi haram kaam mai mulawis nahi hai.. 

Na mehram aurton se tanhai mai ghair ikhlaqii guftagoo nahi ker raha.. 

Nazar k gunahon mai mubtala nahi hai.. 

Ahkam e sharia ka paband hai.. 

Jo kama ker la raha hai wo ghar mai hi kharch ker raha hai.. 

Ap ki rishtay daron se izzat se pesh ata hai.. 

Beemari mai ap ka khayal rakhta hai.. 

To yaqeen manein k qadar kerein aise na qadron ki... 

Koi bhi insan mukammal nahi.. Agar koi mushkil hai bhi to dunyavi hai wo.. Aur Allah ka wada hai k her mushkil k sath asani hai.. 

Her insan apna rizq dunniya mai le ker aya hai

Chahay izzat ho, mohbbat ho, ikhlaq ho ya iman.. Qismat se ziyada aur waqt se pehly kisi ko kuch nahi milta... 

Allah se dua hai k wo humari dunniya ki mushkilat ko akhrat k ajar mai tabdeel. Ker de.. Aur humein akhrat ka harees bana de...

 Aameen

میں ندیم قریہ سیم و زر سے بھی سر کشیدہ گزر گیا

جو میری انا کا غرور ہے میری عمر بھر کی کمائی ہے

... 


Saturday, September 03, 2022

Aaj ka moashra aur berhati huwi be rah rawi

Ye poori kainaat Allah ki takhleeq ki huwi hai..wo  tamam jahanon ka rubb hai badshah hai.. Sab jagah usi ka faisla usi ka qanoon chalta hai... Aise hi ye zameen bhi Allah ne hi banai hai aur is mai apnay qanoon aur ahkamat ki tableegh k liye Allah ne mukhtalif adwar mai mukhtalif peghambar bhaijay.. Jinhon ne Allah ka qanoon hum tak pohnchaya.. Aur sab se akhir mai Huzoor s.a.w k zariye Quran aya jis ne baqi adyaan ki shariat aur qawaneen ko saqat ker diya..
Allah ka qanoon  hai kia?
Qanoon asal mai ijtamai mafad per mushtamil aise asoolon ka naam hai jo moashray ko munzabit kerne mai madadgaar hotay hain.. In se ek aam admi ka tahhafuz aur sakoon bhi berhata hai aur aur jaraim ki sharah bhi kam hoti hai... 
Allah ne apnay qawaneen kitab aur sunnat ki shakal mai hum tak pohanchaye ye aise qawaneen hain jo ikai se khandaan, khandan se moashray aur phir moashray se millat aur aqwam ki sehat mand  tashkeel. K liye zaroori hain... Allah ne qanoon bata diye aur sath hi ye bhi bata diya k jo log in qawaneen per amal nahi kertay wohi zaalim hain... Aur zalimon ka koi madadgaar nahi hota.. 
Dekha gaya hai k Allah ka qanoon jab jab bhi tootta hai sab se ziada insan khud takleef mai ata hai.. 
-----------------------------------------------------------------
Ab atay hain aj k mozoo per
Aj kal moashray mai berhati huwi be rah rawi 
Allah pak ne  Quran e pak mai merd o khawateen dono ko nazrein jhukanay ka aur khawateen ko perda kernay ka hukam diya hai  ek hadith k mutabiq tanhai mai milnay aur ghair zaroori guftagoo kernay se mana kia hai.. Apna lehja sakht rakhnay ka kaha hai..merdon ko  4 shadion ki ijazat di magar be rahrawi ki ijzat unko bhi nahi di.. Sirf Allah ka ek qanoon toota.. Aur pooray moashray ki bunyaad hi hil gai..  shohar aur bv ka rishta Allah ne is liye banaya tha k wo dono  mohabbat pyar aur begharzi se ek aise ghar ki bunyaad rakhein jahan Bachon ki terbiyat se un ko aisa insaan banaya  ja sakay jo moashray aur deen dono k liye kaar amad ban sakay.. . Magar afsos k aisa na ho saka be perdagi se be rah rawi aisi phaili k shohar ka dil bv se hat gaya aur bv ka dil shohar se.. Baqi kaser mobile k be ja istimal  aur media ne poori ker di.... Kirdaar ki pukhtagi khatam ho gai.. Aur nateejay mai ek aisa moashra  wujjood mai aya Jahan berdasht, tawazan, akhuwat, mohabbat, hamderdi aur begharzi jaise ansar na paid hain.. Her shakhs bas lena chahta hai... Dena koi nahi chahta.. Na mohabbat, na pyar na izzat aur na hi paisa..ye nuqasan to moashray ko pohancha magar Sab se berh ker in behayaee k rishton ne insan ki zaat ko pohanchaya insan ka apna zehni sakoon khatam ker diya.. Her koi depression ka shikar hai. Waqt be waqt khatam honay walay rishtay jin se ap ne thori deir gunnah ki lazzat uthai.. Allah ko naraz kia.. Aur jis k liye rub ko naraz kia tha wo rishta hi na raha.. Aur badlay mai Allah  ne ap se halal ki chashni cheen li.. . Ap ne rishtay ka  maqsad kho diya aur khawahish ko khuda bana liya..nateejay mai ghar tootnay shuroo ho gaye.. Shadi k baad jab fascination khatam ho gai aur ek doosray k liye kuch kernay ka waqt aya to koi bhi doosray k liye kuch kernay ko tayyar nahi huwa.. Kyun k denay ki adat hi nahi thi.. Nateejay mai larai jaghray aur fasad shurro ho gaye.. Aur moashra tabah ho gaya... Allah.... 
Gharz k kia kia likhoon dil afosos se bhar jata hai.... Allah k liye Allah ka qanoon apnayein.. Allah ne aurat aur merd ko pasand kernay k standards bataye hain.. Un ko apnayein.. Allah ne shadi se pehley ikhlaq kirdar aur deen dekhnay ka kaha hai.. Takay faisla hi theek bunyaad per ho.. Jab ek baar shadi ho jati hai to us k baad doosray banday ko tabdeel kerna mushkil nahi namumkin hota hai.. Agar ghalat faisla ker liya to phir saari zindagi pachtaway k ilawa kuch hath nahi aye ga... Allah se dua hai k humari islah ker de.. Aur humein apnay qanoon k mutabiq apni raza k faislay kernay ki taufeeq de... Aameen... 








Saturday, August 20, 2022

تیرے عشق کی انتہا چاہتا ہوں


ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں

مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں 


ستم ہو، کہ ہو وعدهِ بے حجابی

کوئی بات صبر آزما چاہتا ہوں 


یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو

کہ میں آپ کا سامنا چاہتا ہوں 


ذرا سا تو دل ہوں ، مگر شوخ اتنا

وہی لن ترانی سنا چاہتا ہوں 


کوئی دم کا مہماں ہوں، اہلِ محفل

چراغِ سحر ہوں ، بجھا چاہتا ہوں 


بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی

بڑا بے ادب ہوں ، سزا چاہتا ہوں


(علامہ محمّد اقبال)


Monday, August 08, 2022

Quran se istifada kaise hasil kerein???

Quran Allah ki akhri kitab hai aur is mai rehti dunniya tak k insanon k liye hidayat  hai... Quran ko Allah ne samajhnay k liye asan banaya hai..aur is mai ghor o fiker kernay ko kaha hai..Quran mai ghor o fiker ka matlab kia hota hai ayein Quran se hi dekhtay hain

Allah tala fermatay hain

Aur hum ne is Quran mai logon k  liye her terah ki misalein bayan ki hain..laikin insan sab cheezon se berh ker jhagraloo hai"

(Surah Kahaf:54)

Yani Allah ne to samjha diya ye insan hi hai jo bila wajah behas mubahisay mai perhata hai

Phir fermaya

"aur ye misalein hain jinhein hum logon k liye bayan fermatay hain aur is se to sirf alh-e-ilm hi nasihat hasil kertay hain"

(Surah Ankaboot:43)

Ek aur jagah fermaya

"Aur hum ne beshak is Quran mai logon k liye her terah ki misalein bayan ki hain shayad k wo nasihat hsil kerein" 

(Surah Zumar:27)

Allah tala ne Quran mai mukhtalif qaumon ki misalein bayan fermai hain takay hum logon k liye nasihat ho aur hum un tamam kamon se bach sakein jin se Allah ne mana ferma diya..aur jin ki wajah se pichli qaumein tabah huwin....

Sab se pehley shirk ki misal lein..Christians se Hazrat Isa A.S aur un ki walida ko Allah ka sharik banaya to Allah tala ne un k liye kia fermaya?

"Bilashuba wo log kafir hain jo kehtay k Maryam k betay Masih khuda hain..halan k masih bani israel se kehtay thay k Allah ki hi ibadat kero jo tumhara Aur mera bhi rub hai..Aur jo shakhs bhi khuda k sath shirk keray ga..Allah ne us per jannat Haram ker di ..aur us ka thikana dozakh hai..aur zalimon ka koi madadgaar nahi hai"

(Surah Al-Maida:72)

Allah ne is ayat mai shirk ki saaf tareef bayan ker di hai..insanon mai peghambaron k derjay sab se baray hain..un k baad kisi ka derja ata hai..so koi shakhs chahay us ki naiki k baray mai ap kitnay hi khushguman kyun na hon ..ya us ki nisbat kaisi hi kyun na ho..ussay Allah k banday se berh ker derja denay per..ya us ko  kainaat ya us k tassaruf mai kisi ikhtiyar ka malik samajhnay per ya us ko pukarnay per ap shirk k hi murtakib hotay hain..shirk tamam naikiyoun ko zaya ker deta hai..aur mushrik ka thikana  Allah k hukam k mutabiq dozakh hi honay wala hai..

baaz log kehtay hain k Allah jis ko chahay maaf ker de..beshak Allah ka ikhtiyar hai k jissay chahy maaf ker de..magar Allah ne Quran aur sunnat k zariye ek mukammal manual utar diya hai..us mai gunnah  o sawab k standards hain..aur azab aur basharatein bhi hain.. so faisla bhi unhi ki mutabiq hona hai..aisa nahi hota k syllabus kuch aur hai aur imtihan kahin aur se aajaye ga..aur natija kuch aur nikal aye ga..

Allah tala khud Quran mai fermatay hain:

"Aur yahi Allah k sunnat hai un k liye jo tum se pehley guzray hain..Aur tum her giz Allah ki sunnat mai tabdeeli nahi pao gay"

(Surah Fatha:23)

ye ayat Allah ne quran mai kai baar un qoumon ki misalein bayan kernay k baad irshad fermai jinhon ne Allah ki nafermani ki thi aur phir un per Allah ka azab nazil huwa...

Agar dekhein to sahaba ka bhi yahi tarika e kaar raha hai..jab sharab ki hurmat ka akhri hukam nazil huwa to  sab ne sharab k matkay tor diye sharab madina ki galiyoun mai beh rahi thi...isi terah sood ki hurmat ka hukam atay hi sab ne sood kulli tor per khatam ker diya..aur islam mai dakhil hotay hi ghair Allah se mukammal moon mor liya..masjidon mai sahabiyat jaisi aala iman wali aurton ne sahaba jaise Ala iman walay merdon se perda kia..ye baat sahaba ko samajh kyun nahi ai..k sharab peetay rahein sath sath Allah se maafi bhi maang lein gay..sood khatay rahein koi baat nahi Allah iman walon per bohat maherban hai..namehramon se khula ikhtilat kertay rahein Allah Rahim o kareem hai..jhoot boltay rahein Allah humari niyyat janta hai..gunnah ka kaam chup ker kerein kisi k ilm mai na aye..logon se sharma lein Allah se khof na khayein..kyun k Allah to maaf fermany wala hai 70 maon se ziyada maherban hai..

Allah k liye apni Ankhein kholein aur apni islah kerein Allah ne maghfirat ka wada kia hai magar tauba aur islah k baad..

Allah k liye Allah se der jayein..koi kaam namumkin nahi hota..bas Allah ka khof hona zaroori hai..haram rizq chora ja sakta hai,pakeezgi ikhtiyar ki ja sakti hai..be rah rawi se bacha ja sakta hai.. Hidayat ikhtiyar ki ja sakti hai.. .bas nafs k serkash ghoray per lagamein daalni hon gi..Allah hum sab ki islah fermaye aur humara hami o madadgaar ho..Aameen

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 



 


Tuesday, August 02, 2022

 Bachpan mai ek kahani perhi thi... K ek shakhs ek bhaloo se dosti ker leta hai.. Wo dono kisi safar per nikaltay hain.. Rastay mai us shakhs ko neend aa jati hai.. Neend k doran ek makhi us k chehray per aa baithti hai.. Bhaloo us makhi ko hatanay ki bar bar koshish kerta hai magar wo bar bar wapis aa jati hai.. Akhir kaar bhaloo tang aa ker pathar uthata hai aur us admi k chehray per baithi huwi makhi ko maar deta hai kahani ka nateeja tha k

"bewakoof dost se dana dushman acha hota hai"

Ek kahwat hai k kisi per tab tak bharosa na kero jab tak ussay ghussay ki halat mai ne dekh lo.. 

Humaray deen mai bhi dost k baray mai khoob tehqeeq kernay ka hukam hai.. hadith ka mafhoom hai k insan apnay dost k deen per hot hai.. So ussay khoob dekh lena chahiye k wo kis se dosti ker raha hai.. 

Allah humein aise doston ki sohbat naseeb kere jo deen aur dunniya mai humaray madadgaar hon.. Jin ko dekhein to khuda yaad aye aur jo humein Allah k qareeb le janay walay hon.. Aameen


Monday, August 01, 2022

Nikkah ka taqadus aur tariqa kaar

Allah tala ne insan ki takhleeq kuch aise ki hai k wo logon se kat ker nahi reh sakta.. Zindagi mai insan k bohat se rishtay hotay hain jin mai maan baap, behan bhai,bachay, dost aur ahbab hotay hain.. Per miyan bv ka rishta sab se alag aur khoobsoorat hai.. Nikkah ek naye khandaan ki bunyaad hota hai.. Agar ikaaee mazboot ho gi to hi khandan mazboot ho ga.. Aur ek mazboot khandan hi ek sehat mand moashray ki bunyaad hai.. Aur sehat mand moashra qaumein tashkeel diya kerta hai.. Shadi k liye ap kis ka intekhab ker rahay hain aur kyun ker rahay hain is per ap ki anay wali zindagi ka dar o madar hota hai.. 
Islam nikkah k kuch asool aur tareeqay batata hai.. Jo mandarja zeil hain..

1.Nikkah k liye aise aadmi ya aurat ka intikhab kiya jaye jis ko Allah ki wahdaniyat per mukammal yaqeen ho.. Jaisa k Allah tala quran e pak mai fermatay hian

وَلَا تَنۡكِحُوا الۡمُشۡرِكٰتِ حَتّٰى يُؤۡمِنَّ‌ؕ وَلَاَمَةٌ مُّؤۡمِنَةٌ خَيۡرٌ مِّنۡ مُّشۡرِكَةٍ وَّلَوۡ اَعۡجَبَتۡكُمۡ‌ۚ وَلَا تُنۡكِحُوا الۡمُشۡرِكِيۡنَ حَتّٰى يُؤۡمِنُوۡا ‌ؕ وَلَعَبۡدٌ مُّؤۡمِنٌ خَيۡرٌ مِّنۡ مُّشۡرِكٍ وَّلَوۡ اَعۡجَبَكُمۡؕ اُولٰٓئِكَ يَدۡعُوۡنَ اِلَى النَّارِ  ۖۚ وَاللّٰهُ يَدۡعُوۡٓا اِلَى الۡجَـنَّةِ وَالۡمَغۡفِرَةِ بِاِذۡنِهٖ‌ۚ وَيُبَيِّنُ اٰيٰتِهٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمۡ يَتَذَكَّرُوۡنَ  ۞

Aur mushrik aurton se nikkah na kero yahan tak k wo. Iman le ayein.. Aur ek momin laundi mushrik aurat se behter hai khawa wo tumhein kitni hi pasand kyun na hon.. Aur na hi mushrik merdon se nikkah kero yahan tak wo iman le ayein aur ek momin ghulam mushrik merd se bohat behter hai khawa wo mushrik merd tumhein kitnay hi pasand kyun na hon.. Ye mushrik tumhein aag ki teraf bulatay hain aur Allah tumhein apnay hukam se jannat aur maghfirat ki teraf bulata hai aur apni ayatein khol ker logon k liye bayan kerta hai shayad k wo nasihat hasil kerein.. 

(surah baqra:221)

 Tauheed k baad jo doosri khoobi nikkah k liye dekhni chahiye wo deen hai.. Jaisa k hadith se sabit hai
Hazrat ibn e amar r. a se riwayat hai k nabi kareem s. a. w ne irshad fermaya k sari dunniya mata hai aur dunniya ki behtreen mataa naik aurat hai.. 

(Musnad e ahmad :6279)

Hazrat khadija r.a ne huzoor s.a.w ki amanat aur sadaqat se mutassir ho ker ap s. A. W ko nikkah ka paigham bhijwaya tha.. Ap khadija r.a bewa thin magar pakeezgi aisi thi k tahira k laqab se mash-hoor thin.. 

Phir jab kahin nikkah ka irada ker lein to istikhara kerein.. Istikhara ka masnoon tarika ye hai k  do nafal perh ker istikharay ki masnoon dua kerein.. agar kaam ap k haq mai acha huwa to khud hi asbab bantay jayein gay ..aur agar na huwa to kaam k aur ap  k beech to khud bakhud doori peda ho jaye gi.. 

Hadees ka mafhoom hai k jis ne istikhara kiya wo kabhi nakaam nahi huwa aur jis ne mashwara kia wo kabhi sharminda nahi huwa.. 

Yahan ek baat aur faisla kernay k baad Allah per mukammal bharosa kerein agar koi mushkil bhi ati hai to dil chota na kerein.. Allah ne  humari taqdeer likh di huwi hai.. Ap us se maang rahay hain jo zahir o ghaib ka jananay wala hai jab wo apni quwwat aur ikhtiyar se ap k haq mai koi faisla kere ga to wo yaqeenan behtreen ho ga... 

Hadees ka mafhoom hai k  jis aurat se nikkah ka irada ker lein
Ussay ek nazar dekh lein.. Ulma k nazdeek mehram ki maujoodgi mai ek baar guftagoo bhi ker saktay hain.. 

Jab ek baar nikkah ker lein to apni poori wafayein aur khaloos us shakhs ko dein jissay Allah ne ap ka mahram banaya hai.. 

Apni nazar ki hifazat kerein.. Aur na mahram merdon aur aurton se ghair zaroori guftagoo se perhaiz kerein.... Merdon per to is ka wabal hai hi magar wo aurtein jo apna singhaar ghair merdon ko dikhati hain merdon ki teraf mayal hoti hain aur unhein apni teraf mayal kerti hain jannat ki khushbu bhi nahi pa sakein gi ... aur ap jitna haram maj jayein gay ap ki zindagi se utna hi sakoon uth-ta jaye ga.. Agar kisi wajah se shadi na chal paye to Allah ne merd o aurat dono ko ijazat di hai k allah ka hukam tootnay ka khatra ho to  wo ek doosray ko chor ker naya rasta chun saktay hain.. Allah insha Allah un ko apnay fazal se ghani ker de ga.. Magar tareeka Allah hi ka rahay ga.. Her haram rasta sirf tabahi ki teraf jata hai.. Allah ne ap ko shadi ki ijazat di hai.. Ghair mahram merdon aur aurton se rawabit berhanay ki nahi.. Allah se der jayein.. Agar ek baar ghalti ho jaye to us ghalti ko jawaz bana ker  agay gunnahon k rastay na kholein.. 
Zindagi sab se na qabil e bharosa cheez hai ye na ho k khuda ki nafermani ki halat mai maut aajaye.. Aur akhrat berbaad ho jaye.. 
Allah se dua hai k k hum sab se janay anjanay mai jo ghaltiyan ho gain un ko maaf ferma de.. Ainda k liye humari islah ker de.. Aur apni rehmat se hum per apnay karam k khas derwazay khol de... Aameen





Friday, July 29, 2022

 Allah tala apnay bandon per bohat maherban hai..Un se bohat mohabbat kernay wala bhi hai..laikin kia Allah ko hum aziz bhi hain? is baat ka andaza kaise lagaya jaye..

Abu Hurairah R.A se marwi hai k nabi kareem s.a.w ne fermaya 

"Jab Allah tala kisi banday se mohabbat kerta hai to Jibrael A.S se fermata hai k Allah tala falan shakhs se mohabbat kerta tum bhi us mohabbat rakho,chunachay Jibrael A.s bhi is se mohabbat kernay lagtay hain..phir Jibrael A.S tamam Ahl e aasman ko pukar detay hain k Allah tala falan shakhs se mohabbat rakhta hai is liye tum bhi us se mohabbat rakho..chunachay tamam aasman walay is mohabbat rakhnay lagtay hain is k baad zameen walay bhi us ki mohabbat ko maqbool samajhtay hain..

(Sahi Bukhari:3209)

ye hadith perhatay hi shayad bohat se logon k dil mai khayal aye k kia Allah hum se mohabbat nahi kerta?

to Arz ye hai k logon ki mohabbat ko Allah ki mohabbat ka paimana na banayein..duniyya mai bohat se log aise hain jinhein hum celebrity ya star samajhtay hain ..wo dunniya mai mash-hoor bhi bohat hotay..bohat saray log un se mohabbat bhi kertay yahan tak k baaz ki mohabbat aqeedat ki hadood bhi cross ker jati hai..un mai se kai Allah per iman bhi nahi rakhtay to kia wo Allah k pyaray ho jatay hain..hergiz nahi..Allah tala fermatay hain k 

"tujhe kafiron ka sheharon mai chalna phirna kahin dhokay mai na daal de ye to bohat hi thora faida hai phir inka thikana to jahannum hai aur wo bohat hi buri jagah hai"

(surah aal e imran:196-197)

aur shohrat k liye iqbal ka ek sher yaad aa gaya

Jeena wo kia jo ho nafs e ghair per madar

Shohrat ki zindagi ka bharosa bhi chor de

 

Allah ki mohabbat ki nishani kia hai phir?

Allah jis k sath mohabbat kerta hai..ussay deen ki samajh de deta hai..Allah jis se mohabbat kerta hai ussay baar baar aazmaish mai dalta hai..kabhi  jaan se kabhi maal se to kabhi aulad se takay dekh sakay k wo shakhs Allah ki mohabbat mai kitna sacha hai..aur museebat tangi ya pareshani mai bhi Allah ki fermanberdaari ka rasta ikhtiyar kerta hai ya nahi..is k ilawa ek hadith ka mafhoom hai k insan sab se ziada nafli ibadat se Allah k qareeb jata hai..

so nafali ibaadat namaz,roza, sadqaat ka ihtamam kerein .,zahir aur chupay mai Allah se darein,gunahon ko mukammal tor per chor dein aur Allah ko raazi kernay ki koshish kerein  aur Allah se uski mohabbat k sawal kerein..phir shohrat aur logon ki mohabbat milay ya na milay insha Allah Allah ki mohabbat aur raza zaroor mil jaye gi..

 Narrated Ibn Abbas (RA) : 

I have not seen a thing resembling lamam (minor sins) than what Abu Hurairah (RA) narrated from the Prophet ﷺ who said "Allah has written for Adams son his share of adultery which he commits inevitably. The adultery of the eyes is the sight (to gaze at a forbidden thing), the adultery of the tongue is the talk, and the inner self wishes and desires and the private parts testify all this or deny it."

(Hadith # 6243:Sahih Bukhari) 

ہوا کو آوارہ کہنے والوں
کبھی تو سوچو، کبھی تو لکھو
ہوائیں کیوں اپنی منزلوں سے بھٹک گئی ہیں
نہ ان کی آنکھوں میں خواب کوئی
نہ خواب میں انتظار کوئی
نہ ان کے سارے سفر میں صبح یقین کوئی
نہ ان کی اپنی زمین کوئی، نہ آسماں پہ کوئی ستارہ
نہ کوئی موسم، نہ خوشبو کا کوئی بھی استعارہ
نہ روشنی کی لکیر کوئی، نہ ان کا اپنا سفیر کوئی
جو ان کے دکھ پہ کتاب لکھے
مسافرت کا عذاب لکھے
ہوا کو آوارہ کہنے والوں
کبھی تو سوچو
(نوشی گیلانی) 

Wednesday, December 15, 2021

Her khata pe sharamsaaar hoon mai

 Her khata pe sharamsaar hoon mai

Aay khudaya Gunahgar hoon mai

Jaan ker ,bhool ker jo kiya hai

Hai pata mujh ko uski saza hai

Teri chaukhat pe ser na jhukaya

Bus zamanay ko apna banaya

Teri rehmat hi to aasra hai

Tujh se kehnay ko kuch na bacha hai

Mere sajdon pe aisi nazar ker

Mai andheron mai hoon,tu sehar ker

In duaon mai aisa aser de

Rabb-e-kaaba mujhe Maaf ker de

Naikiyoun se mujhe jor de tu

Phir mera rukh udher mor de tu

Aisa rasta mujhe tu dikha

Mere sajdon pe aisi nazar ker

Mai andheron mai hoon tu sehar ker.

In dua'on mai aisa aser de

Rabb e ka'aba mujhe maaf ker de

Ma'on se berh k hai pyar tera

Aur tere siwa kaun mera

Gir na jaon ,mujhe tu utha

Mere sajdon per aisi nazar ker

Mai andheron mai hoon tu sehar ker

In dua'on mai aisa aser de

Rabb e ka'aba mujhe maaf ker de

Mere Aansoo sawali hai tere

Gir rahay hain ye daman mai mere

Ab to sun le meri aay khuda

Mere sajdon pe aisi nazar ker

Mai andheron mai hoon tu sehar ker

In duaon mai aisa aser de

Rabb e kaaba mujhe maaf ker de..


Wednesday, December 08, 2021

Deen ki terteeb aur humara feham

Deen-e-islam ko samajhnay k liye kuch baton ka samajhna aur un ki gehrai mai jana bohat zaroori hai..Deen asal mai hai kia aur kisi bhi deen ka maqsad aur us k insani zindagi per kia asraat hotay hain?

Deen naam hai aise Majmooay ka jo insan k Akhlaqi,Moashi ,Moasharti,Siyasi aur mazhabi pehlo'oon ka mukammal ehata kerta hai..aur deen ka bunyadi maqsad ek behtreen moashray ki tashkeel ..kainat k khaliq aur is k asrar se aagahi aur tazkia nafs raha hai...

Dunniya mai bohat se mazahib guzray ...kuch ilhami thay aur kuch insanon k banaye huwe...magar islam jaisa nizam koi mazhab nahi la saka...

Her ilhami mazhab ka ek hi tarika raha hai k mukhtalif adwar mai Allah ne insanon ki hidayat k liye peghambar bhaijay..jo waqtan wafaqtan kitabon ya sahifon k zariye Allah ka pegham pohanchatay rahay.. un mai kai sahifon ka to naam o nishan hi mit gaya aur kuch abhi baqi hain magar apni asal shakal mai maujood nahi..Sirf Quran hi wo wahid kitab hai jo aj bhi apni asal shakal mai moujood hai...na sirf moujood hai balkay lakhon logon k dilon mai Allah ne is ko mehfooz ker rakha hai..is k baad deen ko samajhnay k liye hadees k baray baray zakhair maoujood hain...laikin hum ne in ki terteeb kaise lagani hai ye samajhnay ki zaroorat hai..

Sab se pehley ye samjhnay ki zaroorat hai k Quran Allah ki kitab hai...Allah kaun hai?jis ne insan ko peda kia ye kainat zameen aur aasman banaye aur in k dermayan jo kuch bhi usi ka peda kerda hai...tamam cheezon ka hatmi ilm usi k paas hai..aur koi bhi cheez us k ilm ka ihata nahi ker sakti..jab tak aap Allah ki azmat ko na pehchan lein tab tak ap ko quran ki azmat samajh nahi aye gi.. to aisi kitab jo Allah ne nazil ki hai us ka ilm sab se pehley hai..Yani jab humein koi hukam Quran se mil jata hai to us k baad hum kisi aur ki baat nahi letay..aur koi bhi baat jo Allah ki baat se takraye gi hum us ko radd ker dein gay..us k baad hadees ati hai...hadees ka bunyadi maqsad kia hai..?

Hadees ka maqsad Allah k deen k tareeqay ko samjhana hai aur wo rasta ikhtiyar kerna hai jo Allah ne nabi ki seerat k zariye se humein samjhaya hai aur Allah ki mohabbat ko pana hai ..

jaisa k Allah tala Quran e pak mai fermatay hain

"aay nabi keh dijye agar tum Allah se mohabbat kertay ho to meri perwi kero..Allah tum se mohabbat kerey ga aur tumharay gunah baksh dey ga..Aur Allah bakshnay wala maherban hai"

(Aal e imran:30)

"Beshak Tumharay liye Rasool Allah S.A.W k aswah mai behtreen namoona hai..jissy Allah se milnay ki Aur qayamat anay ki umeed ho ussay chahiye k wo Allah ko kasrat se yaad kere"

(Surah Ahzab :20)

yani ata'at  e rasool s.a.w ka maqsad  bhi Allah ki mohabbat ka hasool hai..yahi Allah ki rassi hai jis ko mazbooti se thamnay ka hukam hai kyun k is ko thamnay se saray firqay khatam ho jatay hain..is k baad sahaba k aqwal atay hain..ab ye baat yaad rahay k mukhtalif sahab se mukhtalif tafaseer milti hain...aur ye baat sabit hai k sahaba ne kitni baar apni zindahi mai apnay aqwal se rajoo kia..to hum per bhi lazim hai k hum deen ki terteeb ko samjhein k pehley quran hai ,phir hadees hai ,phir sahaba k aqwal hain terteeb mai bigad ki wajah se pooray faham ki terteeb ulti ho sakti hai....

Ab humaray haan kuch garoh  hain...kuch log to aise hain jo wahan bhi aqal istimal kertay hain jahan Allah ne sirf iman lanay ka hukam diya hai..yani ghaib k ooper..

Allah tala fermatay hain

"Pak hai wo zaat jo ek raat mai apnay banday ko masjid ul haram se masjid e aqsa tak le gai k berkat di hai jis k ird gird hum ne..takay hum ussay apni qudrat ki nishaniyan dikhayein..beshak wo sunanay wala aur dekhnay wala hai"

(Surah Isra:1)

Ab waqia Mairaj pooray ka poora mojza hai...aur insani aqal aur asbab se bala ter hai..ye ghaib per iman lanay ka imtihan hai..k Allah  her terah ki qudrat rakhta hai aur jis terah se chahay jo chahay ker sakta hai.....isi terah hazrat adam A.s k zameen per ana,hazrat ibrahim A.s ka parindon ko zinda kerna,Hazrat Ibrahim A.S ka aag se bach jana,Hazrat khizar A.s ka qissa gharz aur bhi bohat se qissay hain jin ka insani aqal ihata nahi ker sakti ..ab ye sochna k allah ne sab kaise kia  aur iski aqli taujeehat nikalna iman k khatray se khali nahi..in sab per  per bas iman hi le ker ana hai..aur ye yaqeen rakhna hai k Allah tala ki baat hi sach aur berhaq hai...

doosray wo hain jo andhi taqleed kertay hain aur wahan bhi aqal se kaam nahi letay jahan aqal se kaam lena chahiye...jaise Allah ne pichli  Qaumon ki misalein de de ker samjhaya k humein kia kaam kernay hain aur kia nahi..aur wo qaumein jin ki berbadi ka ziker Quran mai hai un ki berbadi ki kia wajoohat thin ..aur humein un se kaise bachna hai....aur ye k Allah ki wahdaniyat ko kaise pehchanana hai..magar ye in bunyadi baton mai bhi aqal k istimal ko pasand nahi kertay...natejatan qabar parasti ,aulia parasti aur peer parasti ka shikar ban jatay hain..

To phir islam ki raah kia hai?...islam asal mai  Allah  ki pehchan/marfat per zor deta hai us per dekhay beghair iman lanay aur us ki ata'at ka naam hai..Allah per iman lana hai ....zameen aur aasman ki nishaniyoun k zariye,un k beech makhooqat ki pedasih k zariye ,sooraj aur chand ki pedaish k zariye..din aur raat k anay janay k zariye..zameen aur aasman ki takhleeq k zariye..aur us ki ata'at kerni hai Quran k ahkamat k zariye aur rasool s.a.w k tarikay k zariye... Allah se dua hai k wo humein apni sahi pechan ,mohabbat aur ata'at ata ker de..aur humein wo deen sikhaye jo usko pasand hai ..Aameen 

Wama Alaina illal balagh

 

                                                                                                                                                                                                                                                                                           







Sunday, December 05, 2021

Quran fehmi Aur aam insan

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم
 
قرآن اللہ کی کتاب ہے.. یہ اس ہستی کا نازل کردہ ہے جس نے انسان کو پیدا کیا ہے. اور اس کتاب کو انسان کی ہدایت کا ذریعہ بنایا... مگر ہمارے ہاں ایک غلط فہمی عام ہے کہ قرآن خود سے نہیں پڑھاجا سکتا ورنہ گمراہی کا اندیشہ ہے.. قرآنی دلیلوں پر جانے سے پہلے ایک بات قابلِ غور ہے کہ جو کتاب اللہ نے ایک ریڑھی بان/قلچہ فروش سے لے کر ایک عالم اور سائنسدان سب کے لئےنازل کی اس کا اسلوب اتنا مشکل کیسے ہو سکتا ہے کہ اس کو اعلیٰ علم والے تو سمجھ لیں اور عام انسان اس کی افادیت سے محروم رہ جائے؟
اللہ تعالیٰ خود قرآن پاک میں فرماتے ہیں
 
اور ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لئے آسان کر دیا تو کوئی ہے کہ سوچے سمجھے؟
 
(سورہ القمر:١٧)
 
اس سلسلے میں یہ بات بھی قابلِ غور ہے کہ اللہ نے قرآن کے سیکشنز نہیں بنائے کہ اتنے حصّے کے لئے تو لئے یہ حکم درست ہے مگر باقی حصے پر اس کا اطلاق نہیں ہوتا.
عام مشاہدہ ہے کہ کچھ لوگ تو اس بات سے متاثر ہو کر اندھی تقلید میں لگ جاتے ہیں اور یہود و نصاریٰ کی طرح علماء کو اپنا رب بنا لیتے ہیں. اور کچھ اس جھگڑے سے بچنے کے لئے قرآن سے ہی دوری اختیار کر لیتے ہیں.
اور کتنے دکھ کا مقام ہے کہ انہی باتوں کی وجہ سے ہم میں سے 90 فیصد لوگوں نے قرآن کبھی ترجمے کے ساتھ پڑھا ہی نہیں...
اب ہم قرآن سے دیکھتے ہیں کہ اللہ تعالی اس بارے میں کیا فرماتے ہیں. قرآن کھولیں تو سورہ فاتحہ کے بعد جو پہلی آیت نظر آتی ہے وہ یہی ہے
 
یہ وہ کتاب ہے جس میں کوئی شک نہیں اور اس میں اللہ سے ڈرنے والوں کے لئے ہدایت ہے. 
 
(سورہ البقرہ:٢) 
 
پھر اللہ تعالی فرماتے ہیں. 
 
رمضان کا مہینہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا. جو لوگوں کے لئے ہدایت ہے. اور اس میں ہدایت کے لئے کھلی نشانیاں ہیں. اور وہ فرقان (یعنی حق اور باطل میں فرق کرنے والا) ہے. 
 
(سورہ بقرہ:١٨٥)
 
اور یہ لوگوں کے لئے بیان ہے. اور اللہ سے ڈرنے والوں کے لئے ہدایت اور نصیحت ہے. 
 
(سورہ ال عمران:١٣٨)
 
بے شک یہ قرآن وہ راستہ دکھاتا ہے. جو سب سے سیدھا ہے اور مومنوں کو جو نیک عمل کرتے ہیں بشارت دیتا ہے کہ ان کے لئے اجر عظیم ہے. 
 
(سورہ الاسراء:٩)
 
یہ قرآن تو اہل عالم کے لئے نصیحت ہے. 
 
(سورہ ص:٨٦)
اور اسطرح کی بے شمار آیات ہیں. بد قسمتی سے ہماری زبان عربی نہیں لہذا مجبورا ہمیں ترجموں سے ہی استفادہ کرنا پڑتا ہے. ترجمہ بہت مکمل نہ بھی ہو تو بھی جب انسان اللہ کا خوف رکھ کر اس کو پڑھتا ہے تو ضرور ہدایت پاتا ہے.
اللہ کے لئے قرآن کھولیں.. اگر کسی کا فکری تسلط نہیں چاہتے تو صرف ترجمہ پڑھ لیں. یقین کریں سب باطل عقائد مٹ جائیں گے... قرآن کا مقصد ہدایت اور رہنمائی ہے اللہ کی معرفت ہے حق کی پہچان ہے. آپ بہت گہرائی میں نہ بھی جاسکے تو بھی انشاء اللہ ہدایت ضرور پا جائیں گے... اللہ سے دعا ہے کہ ہماری اصلاح فرما دے اور ہمیں اپنی کتاب سے ویسے جوڑ دے جیسے اسکو پسند ہے. ہمارے گناہوں کو معاف فرما دے اور ہمیں دین پر ثابت قدمی عطا کردے.. آمین...